حضرت زھراؑ پیغمبر اکرمﷺ کی نگاہ میں قسط دو

وجہ محبت زھرا ؑ

پیغمبرؐ کا زھرا ؑ سے زیادہ محبت اور اظہار محبت کی وجہ خدا اور اس کے رسول ؐ کے پاس موجود زھرا کی  مقام و منزلت کو دنیا کو بتانا تھا اوع اس بناء پر پیغمبر ؐ نے مختلف مقام و موقعیت پر زھرا ؑ کے ساتھ اپنی محبت کا اظھار کیا کرتے تھے

کیونکی پیغمبر اکرم ؐ جانتے تھے کہ اپنی لحت جگر کیے ساتھ امت کیسے سلوک کرینگے ان پر اپنی حجت تمام کرنا چاھتے تھے

حضرت امام جعفر صادق علیہ سلام نےاپنے ابآ و اجداد کے زریعے حضرت زھرا س سے نقل کرتے ہیں فرمایا:

اس وقت جب یہ آیت نازل ہوا ” لا تجعلو دٗعاءَ الرَّسولِ بینکم کدٗعآءِ بعضا   (4) نور 63

رسول کے بولانے کو آپس میں ایک دوسرے کے بولانے جیسا نی سمجھو،

اس کے بعد میں نے  بابا جان کہنے سر خوداری کیا اور پیغمبر کو یا رسول اللہ کہ کر مخاطب ہوے پیغمبر نے میری طرف رخ کیا اور فرمایا:  فاطمہ جان یہ ایت آپ اوع اپکت نسل کیلیے نازل نہیں ہوے ہیں کیونکہ اپ مجھ سے ہیں اوع میں اپ سے ہوں اوع یہ ایت ان انسانوں اوع قریش کیلیے ہیں جو خودحواہ و متکبّر ہے  فاطمہ جان اپ مجھے بابا جان (پدر جان) کہ کر پکاریں یہ کلمہ میرے دل کو زندہ کرتا ہے اورسکون بخشتا ہے و خدا کو راضی کرتا ہے اس کے بعد میرے چہرے کا بوسہ لیا (5)

 

پیغمبر اکرم کا فاطمہ سے بے پناہ محبت

 قال رسول ؐ : ” اذا اشتَقّت الی الجنّۃ قبّلت نَحرَ فاطمہ ؑ” (6)

جب بھی میرے دل میں بھشت کا شوق اتے میں فاطمہ ؑ کی گردن کا بوسہ لیتا ہوں

تمام مؤرخین اور ارباب حدیث نے لکھا ہے کہ پیغمبر ؐ اپنی بیٹی فاطمہ سے عجیب قسم کی محبت کرتا تھا

اور یہ بے پناہ محبت فقد ایک باپ اور بیٹی کے درمیان موجود محبت نہیں بلکہ پیغمبر کا اپنی بیٹی فاطمہ سے کرنے والی محبت کا اظہار و تعبیرات بیان کرتی ہے کہ یہاں محبت کا معیار و علّت کچھ اور ہے جسکی وجہ سے پیغمبر ؐ فاطمہ سے اسقدر بے پناہ و عجیب قسم کے محبت کا اظہار کرتا تھا

شاعر کہتا ہے:

این محبت از محبت ھا جداست   حبّ محبوب خدا حبّ خدا است (7)

کہ پیغمبر کی محبت اپنی لخت جگر فاطمہ سر محبت کا معیار فقد فاطمہ کا باپ ہونا نہیں بلکہ فاطمہ کا خدا کے کے نزدیک بلند و بالا مرتبہ و عظیم فظیلت کی وجہ سے ہیں  کیونکہ رسول خدا ہماری طرح عام انسانوں کی طرح نہیں جو رشتہ داری یا  کسی نسبت کی وجہ سے محبت یا نفرت کرتے ہو بلکہ پیغمبر کی محبت یا ناراضی کا دارمدار محبت و ناراضی خداوند متعال ہوتے ہیں لذا فاطمہ سے اسقدرمحبت کرنا دلیل ہے کہ فاطمہ خدا کے نزدیک محبوب و عزیز تھے تبھی پیغمبر نے رضا خدا کے خاطر فاطمہ سے بے حد محبت کیا کرتے تھے

(بازدید 2 بار, بازدیدهای امروز 1 )

About The Author

You might be interested in

LEAVE YOUR COMMENT

Your email address will not be published. Required fields are marked *